صحيح البخاري
كِتَاب الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالْحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ -- کتاب: قرض لینے ادا کرنے حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں
7. بَابُ حُسْنِ الْقَضَاءِ:
باب: قرض اچھی طرح سے ادا کرنا۔
حدیث نمبر: 2393
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ لِرَجُلٍ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِنٌّ مِنَ الْإِبِلِ فَجَاءَهُ يَتَقَاضَاهُ، فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَعْطُوهُ فَطَلَبُوا سِنَّهُ، فَلَمْ يَجِدُوا لَهُ إِلَّا سِنًّا فَوْقَهَا، فَقَالَ: أَعْطُوهُ، فَقَالَ: أَوْفَيْتَنِي وَفَى اللَّهُ بِكَ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ خِيَارَكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً".
ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، ان سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا، ان سے ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک شخص کا ایک خاص عمر کا اونٹ قرض تھا۔ وہ شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تقاضا کرنے آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے اونٹ دے دو۔ صحابہ نے تلاش کیا لیکن ایسا ہی اونٹ مل سکا جو قرض خواہ کے اونٹ سے اچھی عمر کا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہی دے دو۔ اس پر اس شخص نے کہا کہ آپ نے مجھے میرا حق پوری طرح دیا اللہ آپ کو بھی اس کا بدلہ پورا پورا دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم میں بہتر آدمی وہ ہے جو قرض ادا کرنے میں بھی سب سے بہتر ہو۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2393  
2393. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص کا نبی ﷺ کے ذمے ایک خاص عمر کا اونٹ واجب الاداتھا۔ جب وہ آپ سے تقاضا کرنے آیا توآپ نے فرمایا: اسے اونٹ دے دو۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اس عمر کا اونٹ تلاش کیا تو نہ مل سکا بلکہ اس سے زیادہ عمرکا اونٹ دستیاب ہوا۔ تو آپ نے فرمایا: وہی دےدو۔ اس شخص نے کہا: آپ نے مجھے پورا حق دے دیاہے اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا پوراپورا ثواب دے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: تم میں سے بہترین وہ لوگ ہیں جو ادائیگی کے لحاظ سے بہترین ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2393]
حدیث حاشیہ:
معلوم ہوا کہ قرض خواہ کو اس کے حق سے زیادہ دے دینا بڑا کار ثواب ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2393   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2393  
2393. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ ایک شخص کا نبی ﷺ کے ذمے ایک خاص عمر کا اونٹ واجب الاداتھا۔ جب وہ آپ سے تقاضا کرنے آیا توآپ نے فرمایا: اسے اونٹ دے دو۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے اس عمر کا اونٹ تلاش کیا تو نہ مل سکا بلکہ اس سے زیادہ عمرکا اونٹ دستیاب ہوا۔ تو آپ نے فرمایا: وہی دےدو۔ اس شخص نے کہا: آپ نے مجھے پورا حق دے دیاہے اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا پوراپورا ثواب دے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: تم میں سے بہترین وہ لوگ ہیں جو ادائیگی کے لحاظ سے بہترین ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2393]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ مقروض کو خوش دلی اور فیاضی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
ادائیگی کے وقت بدمزگی پیدا کرنا یا تنگ دلی کا اظہار، اخلاق اور مروت کے منافی ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2393