سنن نسائي
كتاب مناسك الحج -- کتاب: حج کے احکام و مناسک
93. بَابُ : حِجَامَةِ الْمُحْرِمِ مِنْ عِلَّةٍ تَكُونُ بِهِ
باب: بیماری کے سبب محرم کے پچھنا لگوانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2851
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ مِنْ وَثْءٍ كَانَ بِهِ".
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک تکلیف کے باعث جو آپ کو لاحق تھی پچھنا لگوایا اور آپ محرم تھے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 2998)، مسند احمد (3/363)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطب5 (3863)، سنن ابن ماجہ/الطب21 (3485) (تعلیقاً) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2851  
´بیماری کے سبب محرم کے پچھنا لگوانے کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک تکلیف کے باعث جو آپ کو لاحق تھی پچھنا لگوایا اور آپ محرم تھے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2851]
اردو حاشہ:
(1) مذکورہ روایت کو محقق کتاب نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح لغیرہ قرار دیا ہے اور راجح رائے انھی کی ہے۔ دیکھیے: (الموسوعة الحدیثیة مسند الإمام احمد: 23/ 182) بنا بریں بوقت ضرورت سینگی لگوائی جا سکتی ہے۔ دیگر صحیح روایات سے بھی یہی بات ثابت ہوتی ہے۔
(2) موچ یعنی ہڈی کو نقصان نہ پہنچے، گوشت اور پٹھوں کو تکلیف ہو یا ہڈی کو چوٹ تو لگے مگر وہ ٹوٹنے سے بچ جائے۔ سینگی کے جواز وغیرہ کی بحث اوپر حدیث: 2848 میں گزر چکی ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2851   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3082  
´محرم کا پچھنا لگوانا۔`
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام کی حالت میں ایک درد کی وجہ سے جو آپ کو ہوا تھا، پچھنے لگوائے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 3082]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
احرام کی حالت میں سینگی لگوانا جائز ہے۔

(2)
اگر سینگی لگوانے میں بال اتروانے پڑیں تو فدیہ دے دیا جائے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3082   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3863  
´رگ کاٹنے (فصد کھولنے) اور پچھنا لگانے کی جگہ کا بیان۔`
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس درد کی وجہ سے جو آپ کو تھا اپنی سرین پر پچھنے لگوائے۔ [سنن ابي داود/كتاب الطب /حدیث: 3863]
فوائد ومسائل:
بغرض علاج اگر ستر کا کوئی حصہ کھولنا پڑے تو جا ئز ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3863