سنن نسائي
كتاب مناسك الحج -- کتاب: حج کے احکام و مناسک
95. بَابُ : حِجَامَةِ الْمُحْرِمِ وَسَطَ رَأْسِهِ
باب: محرم کے بیچ سر میں پچھنا لگوانے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2853
أَخْبَرَنِي هِلَالُ بْنُ بِشْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ وَهُوَ ابْنُ عَثْمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ، قَالَ: قَالَ عَلْقَمَةُ بْنُ أَبِي عَلْقَمَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ الْأَعْرَجَ قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ ابْنَ بُحَيْنَةَ يُحَدِّثُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" احْتَجَمَ وَسَطَ رَأْسِهِ وَهُوَ مُحْرِمٌ بِلَحْيِ جَمَلٍ مِنْ طَرِيقِ مَكَّةَ".
عبداللہ بن بحینہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کے راستہ میں لحی جمل میں اپنے سر کے بیچ میں پچھنا لگوایا، اور آپ محرم تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/جزاء الصید 11 (1836)، والطب 14 (5698)، صحیح مسلم/الحج 11 (1203)، سنن ابن ماجہ/الطب21 (3481)، (تحفة الأشراف: 9156)، مسند احمد (5/345)، سنن الدارمی/المناسک 20 (1861) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: لحی جمل مکہ اور مدینہ کے درمیان ایک جگہ کا نام ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2853  
´محرم کے بیچ سر میں پچھنا لگوانے کا بیان۔`
عبداللہ بن بحینہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کے راستہ میں لحی جمل میں اپنے سر کے بیچ میں پچھنا لگوایا، اور آپ محرم تھے۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2853]
اردو حاشہ:
(1) سینگی لگوانے کا مسئلہ اوپر گزر چکا ہے۔ محرم مجبوری کے موقع پر سینگی لگوا سکتا ہے لا محالہ اس موقع پر بال بھی کاٹنے پڑتے ہیں، ضرورت کے پیش نظر اس میں کوئی حرج نہیں اور نہ اس پر فدیہ ہی لازم ہے۔ تفصیل کے لیے حدیث: 2848 کا فائدہ ملاحظہ فرمائیے۔
(2) لحی جمل مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ایک مقام ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2853   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3481  
´حجامت (پچھنا لگوانے) کی جگہ کا بیان۔`
عبداللہ بن بحینہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرام کی حالت میں مقام لحی جمل میں اپنے سر کے بیچ میں پچھنا لگوایا۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الطب/حدیث: 3481]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جسم کے کسی حصے میں درد ہو تو اس کا علاج سینگی سے کیا جاسکتا ہے۔

(2)
احرام کی حالت میں سر کے بال اتروانا منع ہے۔
لیکن بیماری کی صورت میں اتروا سکتا ہے۔
البتہ فدیہ دینا پڑے گا۔
جس کی مقدار ایک بکری کی قربانی، تین روزے رکھنا یا چھ مسکینوں کو آدھا آدھا صاع غلہ دینا ہے۔

(3)
رسول اللہ ﷺ کے اس موقع پر سینگی لگوانے کی وجہ درد شقیقہ تھی۔ (صحیح البخاري، طب، باب الحجم من الشقیقة والصداع، حدیث: 5700)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3481