سنن نسائي
كتاب مناسك الحج -- کتاب: حج کے احکام و مناسک
125. بَابُ : بِنَاءِ الْكَعْبَةِ
باب: کعبہ کی تعمیر کا بیان۔
حدیث نمبر: 2907
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يُخَرِّبُ الْكَعْبَةَ ذُو السُّوَيْقَتَيْنِ مِنْ الْحَبَشَةِ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خانہ کعبہ کو دو چھوٹی پنڈلیوں والے حبشی ویران کریں گے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج47 (1591)، 49 (1596)، صحیح مسلم/الفتن18 (2909)، (تحفة الأشراف: 13116)، مسند احمد (2/328، 417) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: یہ قیامت کے قریب ہو گا، جب روئے زمین پر کوئی اللہ اللہ کہنے والا باقی نہ رہے گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2907  
´کعبہ کی تعمیر کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خانہ کعبہ کو دو چھوٹی پنڈلیوں والے حبشی ویران کریں گے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2907]
اردو حاشہ:
شاید یہ وہ وقت ہوگا جب زمین پر کوئی اللہ اللہ کرنے والا نہ رہے گا اور سب لوگ کافر و فاجر ہوں گے۔ کیونکہ قیامت ایسے ہی لوگوں پر قائم ہوگی۔ کعبے کی (خاکم بدہن) تباہی اس دنیا کی تباہی کا الارم ہوگا۔ قرآن مجید میں اس کی طرف اشارہ موجود ہے: ﴿جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ والشَّهْرَ الحَرامَ والهَدْيَ والقَلائِدَ﴾ (المآئدۃ: 97) گویا بیت اللہ کی حرمت، زیارت اور حج دنیا کی بقا کا ذریعہ ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2907