سنن نسائي
كتاب مناسك الحج -- کتاب: حج کے احکام و مناسک
169. بَابُ : مَوْضِعِ الْقِيَامِ عَلَى الصَّفَا
باب: صفا پہاڑی پر کھڑے ہونے کی جگہ کا بیان۔
حدیث نمبر: 2974
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا جَابِرٌ،" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَقِيَ عَلَى الصَّفَا حَتَّى إِذَا نَظَرَ إِلَى الْبَيْتِ كَبَّرَ".
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفا پر چڑھے یہاں تک کہ جب آپ نے بیت اللہ کو دیکھا، تو آپ نے تکبیر کہی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 2622) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2974  
´صفا پہاڑی پر کھڑے ہونے کی جگہ کا بیان۔`
جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفا پر چڑھے یہاں تک کہ جب آپ نے بیت اللہ کو دیکھا، تو آپ نے تکبیر کہی۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2974]
اردو حاشہ:
معلوم ہوا صفا اور مروہ پر اتنا چڑھے کہ بیت اللہ نظر آنے لگے، پھر دعائیں اور تسبیحات وتکبیرات پڑھے، لیکن آج کل صفا یا مروہ پر چڑھ کر بیت اللہ کو دیکھنا آسان نہیں، بلکہ تعمیرات کی وجہ سے مشکل ہوگیا ہے الا یہ کہ صفا کے بعض مخصوص مقامات سے ستونوں کے درمیان سے، کوشش سے اسے دیکھا جا سکتا ہے۔ (تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: 2964)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2974