سنن نسائي
كتاب الجهاد -- کتاب: جہاد کے احکام، مسائل و فضائل
13. بَابُ : الْغُزَاةِ وَفْدُ اللَّهِ تَعَالَى
باب: غازی اللہ کے وفد (اس کے مقرب) ہیں۔
حدیث نمبر: 3123
أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ مَخْرَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ سُهَيْلَ بْنَ أَبِي صَالِحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي , يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" وَفْدُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ ثَلَاثَةٌ: الْغَازِي، وَالْحَاجُّ، وَالْمُعْتَمِرُ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے وفد میں تین (طرح کے لوگ شامل) ہیں (ایک) مجاہد (دوسرا) حاجی، (تیسرا) عمرہ کرنے والا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «وانظر حدیث رقم: 2626 (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: یعنی یہ تینوں اللہ کے مقرب ہیں اور اس کے ایلچی کا درجہ رکھتے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3123  
´غازی اللہ کے وفد (اس کے مقرب) ہیں۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے وفد میں تین (طرح کے لوگ شامل) ہیں (ایک) مجاہد (دوسرا) حاجی، (تیسرا) عمرہ کرنے والا ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الجهاد/حدیث: 3123]
اردو حاشہ:
(1) چونکہ یہ تینوں خالص اللہ کی رضا کے لیے اپنا پیسہ خرچ کرکے اور لمبے سفر کی صعوبتیں برداشت کرکے جاتے ہیں، اس لیے انہیں اللہ تعالیٰ کے مہمان فرمایا گیا۔ مقصد یہ کہ اللہ تعالیٰ ان سے بہت خوش ہوتا ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3123