سنن نسائي
كتاب المزارعة -- کتاب: مزارعت (بٹائی پر زمین دینے) کے احکام و مسائل
0. بَابُ : 6 - باب شَرِكَةِ الأَبْدَانِ
باب: صنعت و کاریگری میں شرکت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3970
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، فِي عَبْدَيْنِ مُتَفَاوِضَيْنِ كَاتَبَ أَحَدُهُمَا، قَالَ:" جَائِزٌ إِذَا كَانَا مُتَفَاوِضَيْنِ يَقْضِي أَحَدُهُمَا عَنِ الْآخَرِ".
زہری کہتے ہیں کہ مفاوضہ کے طور پر دو غلام شریکوں پھر ایک مکاتبت کر لے تو یہ جائز ہے اس میں شرط یہ ہے کہ دونوں شریک میں یہ بات طے ہو کہ ہر ایک دوسرے کی طرف سے ادا کرے گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 19415) (صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد مقطوع
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3970  
´صنعت و کاریگری میں شرکت کا بیان۔`
زہری کہتے ہیں کہ مفاوضہ کے طور پر دو غلام شریکوں پھر ایک مکاتبت کر لے تو یہ جائز ہے اس میں شرط یہ ہے کہ دونوں شریک میں یہ بات طے ہو کہ ہر ایک دوسرے کی طرف سے ادا کرے گا۔ [سنن نسائي/كتاب المزارعة/حدیث: 3970]
اردو حاشہ:
شرکت مفاوضہ میں دو شخص اپنے تمام مال اور فوائد ومنافع میں شریک ہوتے ہیں۔ ایک دوسرے کے وکیل اور کفیل ہوتے ہیں حتیٰ کہ ایک کے قرض کا مطالبہ دوسرے سے کیا جاسکتا ہے‘ لہٰذا ایسی صورت میں جب ایک اپنی آزادی کی قیمت اپنے مالک سے طے کرے تو دوسرا بھی اس کے ساتھ تعاون اور حصہ داری کرے گا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3970