سنن نسائي
كتاب تحريم الدم -- کتاب: قتل و خون ریزی کے احکام و مسائل
1. بَابُ : تَحْرِيمِ الدَّمِ
باب: خون کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 3973
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حُمَيْدٌ، قَالَ: سَأَلَ مَيْمُونُ بْنُ سِيَاهٍ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: يَا أَبَا حَمْزَةَ، مَا يُحَرِّمُ دَمَ الْمُسْلِمِ , وَمَالَهُ؟ فَقَالَ:" مَنْ شَهِدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، وَاسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا وَصَلَّى صَلَاتَنَا، وَأَكَلَ ذَبِيحَتَنَا , فَهُوَ مُسْلِمٌ لَهُ مَا لِلْمُسْلِمِينَ وَعَلَيْهِ مَا عَلَى الْمُسْلِمِينَ".
میمون بن سیاہ نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ابوحمزہ! کس چیز سے مسلمان کی جان، اور اس کا مال حرام ہو جاتے ہیں؟ کہا: جو گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں، اور ہمارے قبلے کی طرف رخ کرے، ہماری طرح نماز پڑھے اور ہمارا ذبیحہ کھائے تو وہ مسلمان ہے، اسے وہ سارے حقوق ملیں گے جو مسلمانوں کے ہیں اور اس پر ہر وہ چیز لازم ہو گی جو مسلمانوں پر ہوتی ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الصلاة 28 (393 تعلیقًا)، (تحفة الأشراف: 638) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3973  
´خون کی حرمت کا بیان۔`
میمون بن سیاہ نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: ابوحمزہ! کس چیز سے مسلمان کی جان، اور اس کا مال حرام ہو جاتے ہیں؟ کہا: جو گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں، اور ہمارے قبلے کی طرف رخ کرے، ہماری طرح نماز پڑھے اور ہمارا ذبیحہ کھائے تو وہ مسلمان ہے، اسے وہ سارے حقوق ملیں گے جو مسلمانوں کے ہیں اور اس پر ہر وہ چیز لازم ہو گی جو مسلمانوں پر ہوتی ہے۔ [سنن نسائي/كتاب تحريم الدم/حدیث: 3973]
اردو حاشہ:
کسی شخص کے مسلمان ہونے کی علامت میں سے ایک علامت یہ بھی ہے کہ وہ مسلمانوں کا ذبیحہ کھاتا ہو کیونکہ اہل کتاب اور دوسرے غیر مسلم مسلمانوں کا ذبیحہ کھانے کو ناپسند کرتے ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 3973