سنن نسائي
كتاب الضحايا -- کتاب: قربانی کے احکام و مسائل
33. بَابُ : نَحْرِ مَا يُذْبَحُ
باب: ذبح کیے جانے والے جانور کو نحر کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4425
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ , قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ، قَالَتْ:" نَحَرْنَا فَرَسًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكَلْنَاهُ"، وَقَالَ قُتَيْبَةُ فِي حَدِيثِهِ: فَأَكَلْنَا لَحْمَهُ. خَالَفَهُ عَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ.
اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک گھوڑا نحر کیا اور اسے کھایا۔ قتیبہ نے ( «فاکلناہ» کے بجائے) «فاکلنا لحمہ» پھر ہم نے اس کا گوشت کھایا کہا۔ عبدہ بن سلیمان نے سفیان کی مخالفت کی ہے اور اسے یوں روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4411 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث4425  
´ذبح کیے جانے والے جانور کو نحر کرنے کا بیان۔`
اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک گھوڑا نحر کیا اور اسے کھایا۔ قتیبہ نے ( «فاکلناہ» کے بجائے) «فاکلنا لحمہ» پھر ہم نے اس کا گوشت کھایا کہا۔ عبدہ بن سلیمان نے سفیان کی مخالفت کی ہے اور اسے یوں روایت کیا ہے۔ [سنن نسائي/كتاب الضحايا/حدیث: 4425]
اردو حاشہ:
امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ عبدہ بن سلیمان نے اس روایت میں سفیان بن عیینہ کی مخالفت کی ہے۔ اگلی روایت میں اس مخالفت کی پوری وضاحت موجود ہے۔ وہ اس طرح کہ سفیان نے ہشام بن عروہ سے روایت کرتے ہوئے ذَبَحْنَا کے الفاظ بیان کیے ہیں جبکہ عبدہ بن سلیمان نے نحَرْنا کے الفاظ بیان کیے ہیں۔ مزید برآں یہ بھی کہ عبدہ بن سلیمان نے وَنحن بالمدينةِ کے الفاظ بھی زیادہ بیان کیے ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 4425