صحيح البخاري
كِتَاب الْهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا -- کتاب: ہبہ کےمسائل فضیلت اور ترغیب کا بیان
15. بَابُ هِبَةِ الْمَرْأَةِ لِغَيْرِ زَوْجِهَا:
باب: اگر عورت اپنے خاوند کے سوا اور کسی کو کچھ ہبہ کرے۔
وَعِتْقُهَا إِذَا كَانَ لَهَا زَوْجٌ فَهُوَ جَائِزٌ إِذَا لَمْ تَكُنْ سَفِيهَةً، فَإِذَا كَانَتْ سَفِيهَةً لَمْ يَجُزْ، قَالَ اللَّهُ تَعَالَى: وَلا تُؤْتُوا السُّفَهَاءَ أَمْوَالَكُمُ سورة النساء آية 5.
‏‏‏‏ یا غلام لونڈی آزاد کرے اور ہبہ کے وقت اس کا خاوند موجود ہو، تو یہ ہبہ جائز ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ عورت بے عقل نہ ہو۔ کیونکہ اگر وہ بے عقل ہو گی تو جائز نہیں ہو گا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے «ولا تؤتوا السفهاء أموالكم‏» بے عقل لوگوں کو اپنا مال نہ دو۔