ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، وہ خلوق میں لتھڑا ہوا تھا تو اس سے آپ نے فرمایا: ”جاؤ اور اسے دھو ڈالو“، پھر وہ آپ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا ”: ”جاؤ اسے دھو ڈالو“۔ وہ پھر آپ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ”جاؤ اسے دھو ڈالو، پھر آئندہ نہ لگانا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 12271) (ضعیف) (اس کا راوی عمران بن ظبیان شیعہ اور ضعیف ہے)»
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5123
´زعفران اور خلوق لگانے کا بیان۔` ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، وہ خلوق میں لتھڑا ہوا تھا تو اس سے آپ نے فرمایا: ”جاؤ اور اسے دھو ڈالو“، پھر وہ آپ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا ”: ”جاؤ اسے دھو ڈالو۔“ وہ پھر آپ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ”جاؤ اسے دھو ڈالو، پھر آئندہ نہ لگانا۔“[سنن نسائي/كتاب الزينة من السنن/حدیث: 5123]
اردو حاشہ: ”خلوق“ یہ رنگ دار خوشبو ہوتی ہے جسے زعفران وغیرہ سے بنایا جاتا ہے۔
سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5123