سنن نسائي
كتاب الزاينة (من المجتبى) -- کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
94. بَابُ : لُبْسِ الْحِبَرَةِ
باب: یمن کی سوتی چادر پہننے اوڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5317
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:" كَانَ أَحَبُّ الثِّيَابِ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحِبَرَةَ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے زیادہ پسندیدہ کپڑا یمن کی سوتی چادر تھی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 18 (5812)، صحیح مسلم/اللباس 5 (5813)، سنن الترمذی/اللباس45(1787)، والشمائل 8 (60)، (تحفة الٔاشراف: 1353)، مسند احمد (3/134، 184، 251، 291) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5317  
´یمن کی سوتی چادر پہننے اوڑھنے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سب سے زیادہ پسندیدہ کپڑا یمن کی سوتی چادر تھی۔ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5317]
اردو حاشہ:
اس حدیث مبارکہ سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ دھاری دار کپڑے پہننے جاسکتے ہیں۔ دھاری دار کپڑا جلدی میلا محسوس نہیں ہوتا۔ اسی لیے آپ کو زیادہ پسند تھا نیز ایسا کپڑا دیکھنے میں بھلا محسوس ہوتا ہے۔ واللہ أعلم۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5317   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4060  
´دھاری دار لال چادر پہننے کا بیان۔`
قتادہ کہتے ہیں ہم نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کون سا لباس زیادہ محبوب یا زیادہ پسند تھا؟ تو انہوں نے کہا: دھاری دار یمنی چادر ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب اللباس /حدیث: 4060]
فوائد ومسائل:
دھاری دار چادریں بالخصوص یمن میں بنتی تھیں ان کی پسندیدگی کی وجہ غالبا ان کی مضبوطی اور میل خوارہوتا تھی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4060