سنن نسائي
كتاب الأشربة -- کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
9. بَابُ : خَلِيطِ الْبُسْرِ وَالتَّمْرِ
باب: ادھ کچی اور سوکھی کھجور کے سے بنے مشروب (نبیذ) کے ممنوع ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5560
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" الْبُسْرُ وَحْدَهُ حَرَامٌ وَمَعَ التَّمْرِ حَرَامٌ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ادھ کچی کھجور تنہا بھی حرام اور سوکھی کھجور کے ساتھ ملا کر بھی حرام ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔاشراف: 6046) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: یعنی اس کا نبیذ بنانا جائز اور صحیح نہیں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5560  
´ادھ کچی اور سوکھی کھجور کے سے بنے مشروب (نبیذ) کے ممنوع ہونے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ادھ کچی کھجور تنہا بھی حرام اور سوکھی کھجور کے ساتھ ملا کر بھی حرام ہے ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5560]
اردو حاشہ:
ممکن ہے بسر کی نبیذ میں جلدی نشہ پیدا ہوتا ہو، اس لیے حضرت ابن عباس ؓ اسے حرام سمجھے ہوں۔ بہر صورت یہ حرام تبھی ہے جب اس میں نشہ پید ا ہو جائے ورنہ نہیں مگر بسر وتمر کی مشترکہ نبیذ ہر حال میں حرام ہے نشہ پیدا ہو یا نہ ہو، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے مطلقا منع فرمایا ہے۔ اگرچہ احناف کے نزدیک مشترکہ نبیذ اگر نشہ آور نہ ہو تو جائز ہے مگر یہ صریح احادیث کے خلاف ہے۔ رائے اور قیاس نص کے مقابلے میں مذموم ہے۔ (مزید دیکھیے، حدیث: 5549)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5560