سنن نسائي
كتاب الأشربة -- کتاب: مشروبات (پینے والی چیزوں) کے احکام و مسائل
23. بَابُ : تَحْرِيمِ كُلِّ شَرَابٍ أَسْكَرَ
باب: نشہ لانے والے ہر مشروب کی حرمت کا بیان۔
حدیث نمبر: 5592
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَهَى أَنْ يُنْبَذَ فِي الدُّبَّاءِ، وَالْمُزَفَّتِ، وَالنَّقِيرِ، وَالْحَنْتَمِ، وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، روغنی برتن، لکڑی کے برتن اور ہرے رنگ کے برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا، اور فرمایا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 15008)، مسند احمد (2/501) (حسن، صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح الإسناد
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5592  
´نشہ لانے والے ہر مشروب کی حرمت کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کی تونبی، روغنی برتن، لکڑی کے برتن اور ہرے رنگ کے برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا، اور فرمایا: ہر نشہ لانے والی چیز حرام ہے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الأشربة/حدیث: 5592]
اردو حاشہ:
دیکھیے حدیث:5550۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 5592   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3401  
´شراب کے برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ نقیر، مزفت، دباء اور حنتمہ میں نبیذ تیار کی جائے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ہر نشہ آور چیز حرام ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأشربة/حدیث: 3401]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اہل عرب ان برتنوں میں شراب بناتے تھے۔
اس لئے شروع شروع میں ان میں نبیذ بنانے سے بھی منع فرما دیا گیا تاکہ دوبارہ شراب کی خواہش پیدا نہ ہو۔

(2)
  سد ذرائع اسلام کا ایک اہم اور ضروری قانون ہے یعنی جس عمل سے کسی حرام تک پہنچنے کی راہ نکلنے کا خطرہ ہو اس جائز کام سے بھی پرہیز کیا جائے۔

(3)
ان برتنوں میں نبیذ بنانا اس لئے بھی منع کیا گیا کہ ان میں رکھے ہوئے مشروب میں جلد نشہ پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

(4)
کدو یا اس سے ملتی جلتی سبزی (مثلا پیٹھا)
جب بیل پر لگی رہے اور پک کر خشک ہوجائے تو اسے برتن کی طرح استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کدو سے بنے ہوئے برتن سے یہی مراد ہے۔

(5)
مٹی کے برتن میں تارکول لگا دی جائے۔
یا روغن برتن ہوتو اس کے مسام بند ہوجاتے ہیں۔
اس وجہ سے وہ مٹی کے برتن سے مختلف ہوجاتا ہے۔
اوراس میں نبیذ جلدی شراب میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
اس لئے ان سے منع کیا گیا ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3401   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3697  
´شراب میں استعمال ہونے والے برتنوں کا بیان۔`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تونبی، سبز رنگ کے برتن، لکڑی کے برتن اور جو کی شراب سے منع فرمایا۔ [سنن ابي داود/كتاب الأشربة /حدیث: 3697]
فوائد ومسائل:
فائدہ: اطباء کی اصطلاح میں آش جو (جو کا جوش دیا ہوا پانی) استعمال کرنا جائز ہے۔
لیکن اگر اس میں کسی طرح نشے کے اثرات کا اندیشہ ہو تو حلال نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3697