اس سند سے عمر سے اسی جیسی اسی معنی کی حدیث مروی ہے اور اس میں ہے کہ عمر بن عبدالعزیز نے کہا: یہ چھوٹے اور لڑنے والے کے درمیان حد ہے، انہوں نے یہ نہیں بیان کیا کہ عمر بن عبدالعزیز نے مال غنیمت میں سے حصہ متعین کرنے کا فرمان جاری کیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں: اسحاق بن یوسف کی حدیث جو سفیان ثوری کی روایت سے آئی ہے، وہ حسن صحیح غریب ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 7903) (صحیح)»