سنن ترمذي
كتاب اللباس -- کتاب: لباس کے احکام و مسائل
16. باب مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الْخَاتَمِ فِي الْيَمِينِ
باب: داہنے ہاتھ میں انگوٹھی پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1742
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ الصَّلْتِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَوْفَلٍ، قَالَ: رَأَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ، وَلَا إِخَالُهُ إِلَّا قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَتَخَتَّمُ فِي يَمِينِهِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيل: حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق، عَنْ الصَّلْتِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نَوْفَلٍ، حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
صلت بن عبداللہ بن نوفل کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس رضی الله عنہما کو داہنے ہاتھ میں انگوٹھی پہنے دیکھا اور میرا یہی خیال ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو داہنے ہاتھ میں انگوٹھی پہنے دیکھا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
محمد بن اسماعیل بخاری نے کہا: صلت بن عبداللہ بن نوفل کے واسطہ سے محمد بن اسحاق کی روایت حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الخاتم 5 (4229)، (تحفة الأشراف: 5686) (حسن صحیح)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح، الإرواء (3 / 303 - 304) ، مختصر الشمائل (80)
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 4229  
´انگوٹھی دائیں یا بائیں ہاتھ میں پہننے کا بیان۔`
محمد بن اسحاق کہتے ہیں کہ میں نے صلت بن عبداللہ بن نوفل بن عبدالمطلب کو اپنے داہنے ہاتھ کی چھنگلی میں انگوٹھی پہنے دیکھا تو کہا: یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما کو اسی طرح اپنی انگوٹھی پہنے اور اس کے نگینہ کو اپنی ہتھیلی کی پشت کی طرف کئے دیکھا، اور کہا: یہ مت سمجھنا کہ صرف ابن عباس رضی اللہ عنہما ہی ایسا کرتے تھے، بلکہ وہ ذکر کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اپنی انگوٹھی ایسا ہی پہنی کرتے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب الخاتم /حدیث: 4229]
فوائد ومسائل:
مستحب اور مسنون یہ ہے کہ انگوٹھی دائیں ہاتھ کی چھنگلیا میں پہنی جائے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 4229