صحيح البخاري
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ -- کتاب: جہاد کا بیان
30. بَابُ الشَّهَادَةُ سَبْعٌ سِوَى الْقَتْلِ:
باب: اللہ کی راہ میں مارے جانے کے سوا شہادت کی اور بھی سات قسمیں ہیں۔
حدیث نمبر: 2830
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا عَاصِمٌ، عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" الطَّاعُونُ شَهَادَةٌ لِكُلِّ مُسْلِمٍ".
ہم سے بشر بن محمد نے بیان کیا، کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی، کہا ہم کو عاصم نے خبر دی حفصہ بنت سیرین سے اور انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا طاعون کی موت ہر مسلمان کے لیے شہادت کا درجہ رکھتی ہے۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2830  
2830. حضرت انس ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: طاعون کی وبا ہر مسلمان کے لیے شہادت کا باعث ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2830]
حدیث حاشیہ:
اس لئے طاعون زدہ علاقوں سے بھاگنا یا ان میں داخل ہونا منع ہے‘ اس بیماری میں آدمی کے گلے یا بغل میں گلٹی ہوتی ہے اور شدید بخار کے ساتھ دو دن میں آدمی ختم ہوتا ہے‘ اسی کو پلیگ بھی کہتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 2830   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2830  
2830. حضرت انس ؓسے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: طاعون کی وبا ہر مسلمان کے لیے شہادت کا باعث ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2830]
حدیث حاشیہ:

عنوان میں قتل کے علاوہ شہادت کی سات قسموں کا ذکرہے جبکہ حدیث میں صرف چار قسمیں بیان ہوئی ہیں۔
دراصل امام بخاری ؒیہ بتانا چاہتے ہیں کہ شہادت صرف جہاد فی سبیل اللہ میں منحصر نہیں بلکہ شہادت کی اور قسمیں بھی ہیں اگرچہ دیگر شہادتیں ثواب کے اعتبار سے شہید معرکہ جیسی ہیں مگر دنیاوی احکام میں اس سے مختلف ہیں۔

امام مالک ؒنے موطا میں سات قسم کی شہادتوں کوتفصیل سے بیان کیاہے اور اسکے متعلق ایک حدیث روایت کی ہے۔
(الموطأ للإمام مالك: 233/1)
شاید یہ روایت امام بخاری ؒ کی شرط کے مطابق نہیں تھی۔
یہ بھی ممکن ہے کہ راوی شہادت کی باقی قسمیں بھول گیاہو۔
واللہ أعلم۔

باقی شہادتیں یہ ہیں:
۔
آگ میں جل کرمرنے والا۔
۔
نمونیہ سے مرنے والا۔
۔
وہ عورت جو بحالت نفاس مرجائے۔
حافظ ابن حجر ؒ نےایسی چودہ خصلتوں کاذکر کیاہے جو شہادت کا باعث ہیں۔
(فتح الباري: 54/6)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 2830