سنن ترمذي
كتاب الأدب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم -- کتاب: اسلامی اخلاق و آداب
46. باب مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الْبَيَاضِ
باب: سفید کپڑے پہننے کا بیان۔
حدیث نمبر: 2810
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْبَسُوا الْبَيَاضَ فَإِنَّهَا أَطْهَرُ، وَأَطْيَبُ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَفِي الْبَابِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَابْنِ عُمَرَ.
سمرہ بن جندب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفید کپڑے پہنو، کیونکہ یہ پاکیزہ اور عمدہ لباس ہیں، اور انہیں سفید کپڑوں کا اپنے مردوں کو کفن دو ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابن عباس اور ابن عمر رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/اللباس 5 (3567) (تحفة الأشراف: 4635) (صحیح)»

وضاحت: ۱؎: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زندگی میں سفید لباس بہتر، پاکیزہ اور عمدہ ہے، اس لیے کہ سفید کپڑے میں ملبوس شخص کبر و غرور اور نخوت سے خالی ہوتا ہے، جب کہ دوسرے رنگوں والے لباس میں متکبر ین یا عورتوں سے مشابہت کا امکان ہے، اپنے مُردوں کو بھی انہی سفید کپڑوں میں دفنانا چاہیئے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1472)
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3567  
´سفید کپڑوں کا بیان۔`
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفید کپڑے پہنو کہ یہ زیادہ پاکیزہ اور عمدہ لباس ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب اللباس/حدیث: 3567]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
سفید رنگ افضل ہے اس لئے اہم مواقع پر سفید کپڑے پہننا بہتر ہے۔

(2)
سفید لباس خوبصورت بھی ہوتا ہے اور با وقار بھی۔
اس میں میل کچیل کا جلدی پتہ چل جاتا ہے اس لیے اس کو جلدی دھو لیا جاتا ہے اور زیادہ توجہ سے دھویا جاتا ہے جس کی بنا پر ہو زیادہ پاک صاف رہتا ہے۔

(3)
کفن کے لئے سفید کپڑا بہتر ہے ویسے دوسرا کپڑا بھی درست ہے خصوصاً دھاری دار کپڑا۔ (سنن أبي داؤد، الجنائز، باب فى الكفن، حديث: 3150)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 3567   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2810  
´سفید کپڑے پہننے کا بیان۔`
سمرہ بن جندب رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفید کپڑے پہنو، کیونکہ یہ پاکیزہ اور عمدہ لباس ہیں، اور انہیں سفید کپڑوں کا اپنے مردوں کو کفن دو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الأدب/حدیث: 2810]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زندگی میں سفید لباس بہتر،
پاکیزہ اور عمدہ ہے،
اس لیے کہ سفید کپڑے میں ملبوس شخص کبر وغرور اور نخوت سے خالی ہوتا ہے،
جب کہ دوسرے رنگوں والے لباس میں متکبرین یا عورتوں سے مشابہت کا امکان ہے،
اپنے مُردوں کو بھی انہی سفید کپڑوں میں دفنانا چاہیے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2810