ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کی فراست سے ڈرو کیونکہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے“، پھر آپ نے آیت «إن في ذلك لآيات للمتوسمين»”بیشک اس میں نشانیاں ہیں سمجھ داروں کے لیے ہے“(الحجر: ۷۵)، تلاوت فرمائی۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث غریب ہے، ۲- ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں، بعض اہل علم نے اس آیت «إن في ذلك لآيات للمتوسمين» کی تفسیر یہ کی ہے کہ اس میں نشانیاں ہیں اصحاب فراست کے لیے۔
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3127
´سورۃ الحجر سے بعض آیات کی تفسیر۔` ابو سعید خدری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کی فراست سے ڈرو کیونکہ وہ اللہ کے نور سے دیکھتا ہے“، پھر آپ نے آیت «إن في ذلك لآيات للمتوسمين»”بیشک اس میں نشانیاں ہیں سمجھ داروں کے لیے ہے“(الحجر: ۷۵)، تلاوت فرمائی۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3127]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: بیشک اس میں نشانیاں ہیں سمجھ داروں کے لیے ہے (الحجر: 75)
نوٹ: (سند میں عطیہ عوفی ضعیف راوی ہیں، ملاحظہ ہو: الضعیفة رقم: 1821)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3127