سنن ترمذي
كتاب المناقب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم -- کتاب: فضائل و مناقب
63. باب فَضْلِ عَائِشَةَ رضى الله عنها
باب: ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 3890
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَيْكَ؟ قَالَ: " عَائِشَةُ "، قِيلَ: مِنَ الرِّجَالِ؟ قَالَ: " أَبُوهَا ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ أَنَسٍ.
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ آپ سے عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! لوگوں میں آپ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ نے فرمایا: عائشہ، عرض کیا گیا مردوں میں؟ آپ نے فرمایا: ان کے والد۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث اس سند سے یعنی انس کی روایت سے حسن صحیح غریب ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/المقدمة 11 (101) (تحفة الأشراف: 774) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح وانظر الحديث (4155)
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث101  
´صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل و مناقب ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا: اللہ کے رسول! لوگوں میں آپ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ، عرض کیا گیا: مردوں میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کے والد (ابوبکر) ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 101]
اردو حاشہ:
اس حدیث سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے علاوہ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت بھی واضح ہے۔

(2)
ابوبکر اور عائشہ رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب ترین افراد تھے۔
جو شخص ان سے محبت کرے گا وہ بھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا محبوب ہو گا اور جو بغض و عداو ت رکھے گا، وہ مبغوض ہو گا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 101