جریر بن عبداللہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے میری طرف وحی کی کہ مدینہ، بحرین اور قنسرین ان تینوں میں سے جہاں بھی تم جاؤ وہی تمہارا دار الہجرت ہے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف فضل بن موسیٰ کی روایت سے جانتے ہیں اور ان سے ابوعمار یعنی حسین بن حریث روایت کرنے میں منفرد ہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 3241) (موضوع) (سند میں غیلان بن عبد اللہ سخت ضعیف راوی ہے)»
قال الشيخ الألباني: موضوع الرد على الكتاني رقم الحديث (1) // ضعيف الجامع الصغير (1573) //
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3923
´مدینہ کی فضیلت کا بیان` جریر بن عبداللہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نے میری طرف وحی کی کہ مدینہ، بحرین اور قنسرین ان تینوں میں سے جہاں بھی تم جاؤ وہی تمہارا دار الہجرت ہے۔“[سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3923]
اردو حاشہ: وضاحت: نوٹ: (سند میں غیلان بن عبد اللہ سخت ضعیف راوی ہے)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3923