صحيح البخاري
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ -- کتاب: جہاد کا بیان
171. بَابُ فَكَاكِ الأَسِيرِ:
باب: (مسلمان) قیدیوں کو آزاد کرانا۔
عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
‏‏‏‏ اس بارے میں ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی ایک حدیث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے۔
حدیث نمبر: 3046
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فُكُّوا الْعَانِيَ يَعْنِي الْأَسِيرَ وَأَطْعِمُوا الْجَائِعَ، وَعُودُوا الْمَرِيضَ".
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا۔ ان سے منصور نے بیان کیا ‘ ان سے ابووائل نے بیان کیا اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا «عاني» یعنی قیدی کو چھڑایا کرو ‘ بھوکے کو کھلایا کرو ‘ بیمار کی عیادت کرو۔
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3046  
3046. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: قیدی کو رہا کراؤ، بھوکے کو کھانا کھلاؤ اور بیمار انسان کی تیماداری کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3046]
حدیث حاشیہ:
یہ تینوں نیکیاں ایمان و اخلاق کی دنیا میں بڑی اہمیت رکھتی ہیں۔
مظلوم قیدی کو آزاد کرانا اتنی بڑی نیکی ہے جس کے ثواب کا کوئی اندازہ نہیں کیا جا سکتا‘ اسی طرح بھوکوں کو کھانا کھلانا وہ عمل ہے جس کی تعریف بہت سی آیات قرآنی و احادیث نبوی میں وارد ہے اور مریض کا مزاج پوچھنا بھی مسنون طریقہ ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث/صفحہ نمبر: 3046   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3046  
3046. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: قیدی کو رہا کراؤ، بھوکے کو کھانا کھلاؤ اور بیمار انسان کی تیماداری کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3046]
حدیث حاشیہ:
دشمن کی قید سے مسلمان قیدی کو رہا کرانا ضروری ہے۔
خواہ تبادلے، معاوضے یا کسی اور طریقے سے ہو۔
اسی طرح بھوکے کو کھانا کھلانا بھی اخلاقی فرض ہے البتہ بیمار کی تیمار داری ایک مستحب امر ہے۔
شارح بخاری ابن بطال ؓنے کہا ہے اگر دشمن کے پاس مسلمان قیدی ہوں تو انھیں رہائی دلانا فرض کفایہ ہے اس پر تمام علمائے امت کا اتفاق ہے۔
(فتح الباري: 201/6)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3046