موطا امام مالك رواية ابن القاسم
ایمان و عقائد کے مسائل

جہنم کا بیان
حدیث نمبر: 24
374- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”نار بني آدم التى توقدون جزء من سبعين جزءا من نار جهنم“، فقالوا: يا رسول الله، إن كانت لكافية، قال: ”فإنها فضلت عليها بتسعة وستين جزءا“.
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی آدم کی آگ جو تم جلاتے ہو جہنم کی آگ کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہی آگ کافی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہنم کی آگ اس پر انہتر (۶۹) درجے زیادہ ہے۔

تخریج الحدیث: «374- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 994/2، ح 1937، ك 57 ب 1 ح 1) التمهيد 162/18، الاستذكار: 1874 و أخرجه البخاري (3265) من حديث مالك به، و مسلم (2843) من حديث ابي الزناد به.»
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 24  
´جہنم کا بیان`
«. . . 374- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: نار بني آدم التى توقدون جزء من سبعين جزءا من نار جهنم، فقالوا: يا رسول الله، إن كانت لكافية، قال: فإنها فضلت عليها بتسعة وستين جزءا . . . .»
. . . اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی آدم کی آگ جو تم جلاتے ہو جہنم کی آگ کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہی آگ کافی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جہنم کی آگ اس پر انہتر (۶۹) درجے زیادہ ہے۔ . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 24]

تخریج الحدیث:
[واخرجه البخاري 3265 من حديث مالك، ومسلم 2843 من حديث ابي الزناد به]

تفقه:
➊ جہنم کی آگ دنیا کی آگ سے بہت زیادہ گرم ہے لہٰذا کفار و منافقین اور کتاب وسنت کے مخالفین اپنا آخری انجام سوچ لیں۔
➋ قیامت اور مرنے کے بعد زندگی برحق ہے۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 374