موطا امام مالك رواية ابن القاسم
نوافل و سنن کا بیان

قیام اللیل کرنے والا شخص اگر کسی وجہ سے قیام نہ کر سکے تو . . . .
حدیث نمبر: 166
86- مالك عن محمد بن المنكدر عن سعيد بن جبير عن رجل عنده رضا أنه أخبره أن عائشة أم المؤمنين أخبرته أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”ما من امرئ تكون له صلاة بليل يغلبه عليها نوم إلا كتب الله له أجر صلاته، وكان نومه صدقة عليه.“
سعید بن جبیر رحمه الله اپنے نزدیک پسندیدہ آدمی (اسود بن یذید رحمہ اللہ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہیں ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی رات کو (ہمیشہ نفل) نماز پڑھتا ہے اگر اس پر نیند غالب آ جائے (اور وہ سو جائے، نماز نہ پڑھ سکے) تو اس کے لئے نماز کا اجر لکھا جاتا ہے اور اس کی نیند اس پر اللہ کی طرف سے صدقہ ہو جاتی ہے۔

تخریج الحدیث: «86- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 117/1 ح 254، ك 7 ب 1 ح 1) التمهيد 261/12، الاستذكار: 225، و أخرجه أبوداود (1314) والنسائي (257/3 ح 1785) من حديث مالك به، الرجل المرضي هوالأسود بن يزيد وللحديث شواهد.»