موطا امام مالك رواية ابن القاسم
نکاح کے مسائل

منگنی پر منگنی کرنے کی ممانعت ہے
حدیث نمبر: 356
97- وبه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ”لا يخطب أحدكم على خطبة أخيه.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی آدمی اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی نہ کرے۔

تخریج الحدیث: «97- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 523/2 ح 1134، ك 28 ب 1 ح 1) التمهيد 19/13، وقال: هذا حديث صحيح ثابت، الاستذكار: 1058، و أخرجه النسائي (73/6 ح 3242) من حديث عبدالرحمٰن بن القاسم عن مالك به ورواه البخاري (5143) من حديث الاعرج به مطولا، ورواه مالك عن ابي الزناد عن الاعرج عن ابي هريره به كما سيأتي: 351»
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 356  
´منگنی کرنا جائز ہے`
«. . . ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لا يخطب احدكم على خطبة اخيه . . .»
. . . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی آدمی اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی نہ کرے . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم: 356]

تفقه
➊ منگنی کرنا جائز ہے بشرطیکہ اس میں ہندوانہ رسمیں اور خلاف شریعت امور نہ ہوں۔
➋ ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا دینی بھائی ہے بشرطیکہ کتاب وسنت کے خلاف امور کا مرتکب نہ ہو۔
➌ اگر کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ منگنی کر لے اور حق مہر وغیرہ کا تعین ہو جائے تو پھر دوسرے لوگوں کو اس عورت سے منگنی و شادی کا خیال ترک کر دینا چاہئے۔ اسی باب میں سے فریقین کی باہمی رضامندی کا اظہار ہے۔ اس اظہار کے بعد کسی دوسرے شخص سے اس عورت سے منگنی و شادی کی کوشش کرنا جائز نہیں ہے۔
➍ دین اسلام میں ساری انسانیت کے لئے خیر اور بھلائی ہے۔
➎ اختلاف، فساد اور جھگڑے والی باتوں سے دور رہنا چاہئے۔
➏ نیز دیکھئے: [ح351، 229]
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث/صفحہ نمبر: 97