صحيفه همام بن منبه
متفرق -- متفرق

نماز میں صف بندی کا حکم
حدیث نمبر: 45
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَقِيمُوا الصَّفَّ فِي الصَّلاةِ، فَإِنَّ إِقَامَةَ الصَّفِّ مِنْ حُسْنِ الصَّلاةِ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز میں صف بندی کا خاص اہتمام کرو، کیونکہ نماز کا حسن صف بندی پر موقوف ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب الأذان، باب إقامة الصف من تمام الصلوٰة، رقم: 722، حدثنا عبدالله بن محمد: حدثنا عبدالرزاق: أخبر معمر عن همام عن أبى هريرة عن النبى صلى الله عليه وسلم، أنه قال:.... - صحيح مسلم، كتاب الصلوٰة، باب تسوية الصفوف وإقامتها، رقم: 433/124، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم.... - مسند أحمد: 55/16، رقم: 45/8142 - مصنف عبدالرزاق: 44/2، باب الصفوف، اختلاف ألفاظ، أقيموا الصفوف.... إقامة الصفوف.... إلخ، رقم: 2424 - شرح السنة: 422/3 وقال: هذا حديث متفق على صحته.»
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 681  
´صف میں امام کے کھڑے ہونے کی جگہ کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امام کو (صف کے) بیچ میں کھڑا کرو، اور خالی جگہوں کو پر کرو۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الصفوف /حدیث: 681]
681۔ اردو حاشیہ:
یعنی امام صفوں کے آگے اس طرح کھڑا ہو کہ وہ مقتدیوں کے وسط (درمیان) میں ہو، یہ نہ ہو کہ مقتدی دائیں یا بائیں، کسی ایک جانب زیادہ تعداد میں ہوں، ایسی صورت میں امام وسط میں نہیں رہے گا۔ یہی صورت آخری صف میں بھی ہو، جس میں چند افراد ہوں، یعنی وہ صف کے ایک کنارے پر کھڑے نہ ہوں، بلکہ درمیان میں (امام کے دائیں اور بائیں) کھڑے ہوں تاکہ امام درمیان میں رہے۔ لیکن روایت کا یہ پہلا حصہ ضعیف ہے، اس لیے اسے مستحب تو قرار دیا جا سکتا ہے، ضروری نہیں۔ البتہ حدیث کا دوسرا حصہ صف کے خلا کو پر کرو۔ صحیح ہے، کیونکہ یہ حکم دوسری احادیث سے بھی ثابت ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 681