صحيفه همام بن منبه
متفرق -- متفرق

بنی اسرائیل کی ایک نافرمانی کا بیان
حدیث نمبر: 116
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قِيلَ لِبَنِي إِسْرَائِيلَ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُولُوا حِطَّةٌ يَغْفِرْ لَكُمْ خَطَايَاكُمْ، فَبَدَّلُوا فَدَخَلُوا الْبَابَ يَزْحَفُونَ عَلَى أَسْتَاهِهِمْ، وَقَالُوا: حَبَّةٌ فِي شَعْرَةٍ"
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل کو حکم دیا گیا کہ دروازے سے سجدہ کی حالت میں داخل ہوں۔ اور (ساتھ میں) یہ کہتے آؤ (اے اللہ!) ہماری مغفرت فرما دے (تاکہ تمہارے تمام گناہ معاف کر دئیے جائیں) لیکن انہوں نے اس میں تبدیلی کر ڈالی، چنانچہ وہ (بجائے سجدہ کرنے کے) اپنی سرینوں پر گھسٹتے ہوئے دروازے سے داخل ہوئے اور انہوں نے ( «حطة» کی بجائے) «حبة فى شعيرة» (جو میں گیہوں) کہا۔

تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب أحاديث الأنبياء، رقم: 3403، حدثنا إسحاق بن نصر: حدثنا عبدالرزاق عن معمر، عن همام بن منبه: أنه سمع أبا هريرة رضى الله عنه يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:.... - صحيح مسلم، كتاب التفسير، رقم: 3015/1، حدثنا محمد بن رافع: حدثنا عبدالرزاق: حدثنا معمر عن همام بن منبه، قال: هذا ما حدثنا أبو هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر أحاديث منها: وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:.... - سنن الترمذي، كتاب تفسير القرآن، باب ومن سورة البقرة، رقم: 2956 - مسند أحمد: 99/16، رقم: 120/8213.»
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2956  
´سورۃ البقرہ سے بعض آیات کی تفسیر۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت کریمہ: «ادخلوا الباب سجدا» اور جھکے جھکے دروازہ میں داخل ہونا (البقرہ: ۵۸) کے بارے میں فرمایا: بنی اسرائیل چوتڑ کے بل کھسکتے ہوئے داخل ہوئے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 2956]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اور جھکے جھکے دروازہ میں داخل ہونا (البقرۃ: 58)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2956