شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي ذِكْرِ خَاتَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی انگوٹھی کا بیان

بیت الخلاء میں جانے سے پہلے انگوٹھی اتارنا
حدیث نمبر: 92
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، وَالْحَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ نَزَعَ خَاتَمَهُ"
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو اپنی انگھوٹی اتار لیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«‏‏‏‏(سنن ترمذي:1746، وقال:حسن صحيح غريب)، سنن ابي داود (19، وقال ابوداود: هذا حديث منكر)، سنن ابن ماجه (303)، سنن نسائي (178/8 ح5216)»
اس روایت کی سند دو وجہ سے ضعیف ہے:
➊ ابن جریج مشہور ثقہ مدلس تھے اور یہ روایت عن سے ہے۔
➋ ابن شہاب الزہری بھی ثقہ مدلس تھے اور یہ روایت عن سے ہے۔
➌ مشہور ثقہ تابعی امام عطاء بن ابی رباح رحمہ اللہ کے نزدیک جس انگوٹھی پر اللہ کا نام لکھا ہو، اسے پہن کر بیت الخلاء میں داخل ہونا جائز ہے اور اسی طرح یہ انگوٹھی پہنے ہوئے اپنی بیوی سے جماع کرنا بھی جائز ہے۔ [مصنف ابن ابي شيبه 112/1، ح 1203، وسنده صحيح]
➍ بعض اوقات کاغذ کی کرنسی(نوٹوں) پر اللہ کا نام ہوتا ہے، یا بعض کا غذات پر دینی باتیں لکھی ہوتی ہیں، اگر یہ جیب میں چھپے ہوئے اور محفوظ ہوں تو اس حالت میں بیت الخلاء جانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ «والله اعلم»