شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی تلوار کا بیان

تلوار بنانے میں بھی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اتباع رسول کی
حدیث نمبر: 107
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُجَاعٍ الْبَغْدَادِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ: «صَنَعْتُ سَيْفِي عَلَى سَيْفِ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، وَزَعَمَ سَمُرَةُ أَنَّهُ صَنَعَ سَيْفَهُ عَلَى سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ حَنَفِيًّا»
امام بن سیرین رحمہ اللہ فرماتے ہیں میں نے اپنی تلوار سمرہ بن جندب کی تلوار کے مطابق بنائی اور سمرہ کا خیال ہے کہ انہوں نے اپنی تلوار نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار کے مطابق بنائی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار قبیلہ بنو حنیفہ کی تلوار کی طرف تھی۔

تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«سنن ترمذي، ح 1683، وقال: غريب.... مسنداحمد 20/5»
اس روایت کی سند عثمان بن سعد الکاتب کے ضعف کی وجہ سے ضعیف ہے۔ [ديكهئيے تقريب التهذيب: 4471]