شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ خُبْزِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کی روٹی کا بیان

حضور صلی اللہ علی وسلم کی مسلسل کئی راتیں خالی پیٹ گزریں
حدیث نمبر: 144
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيُّ قَالَ: ‍ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبِيتُ اللَّيَالِيَ الْمُتَتَابِعَةَ طَاوِيًا هُوَ وَأَهْلُهُ لَا يَجِدُونُ عِشَاءً وَكَانَ أَكْثَرُ خُبْزِهِمْ خُبْزَ الشَّعِيرِ»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خود اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ بھی مسلسل کئی کئی راتیں خالی پیٹ ہی گزار دیتے، ان کے پاس رات کا کھانا نہ ہوتا، اور اکثر ان لوگوں کی روٹی جو کی ہوتی تھی۔

تخریج الحدیث: «سنده صحيح» :
«سنن ترمذي: 2360، وقال: حسن صحيح. سنن ابن ماجه: 3347»
فائدہ: ہلال بن خباب کی عکرمہ سے روایت صحیح (یا حسن لذاتہ) ہوتی ہے. دیکھئے نيل المقصود (1772، 1443) اور سنن ترمذي (بتحقيقي:941)