شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي ضَحِكِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے ہنسنے کا بیان

سید کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کا ہنسنا بھی اعلیٰ تھا
حدیث نمبر: 228
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنِّي لَأَعْلَمُ أَوَّلَ رَجُلٍ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ وَآخَرَ رَجُلٍ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ، يُؤْتَى بِالرَّجُلِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيُقَالُ: اعْرِضُوا عَلَيْهِ صِغَارَ ذُنُوبِهِ وَيُخَبَّأُ عَنْهُ كِبَارُهَا، فَيُقَالُ لَهُ: عَمِلْتَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا كَذَا، وَهُوَ مُقِرٌّ لَا يُنْكِرُ، وَهُوَ مُشْفِقٌ مِنْ كِبَارِهَا فَيُقَالُ: أَعْطُوهُ مَكَانَ كُلِّ سَيِّئَةٍ عَمِلَهَا حَسَنَةً، فَيَقُولُ: إِنَّ لِي ذُنُوبًا مَا أَرَاهَا هَهُنَا" قَالَ أَبُو ذَرٍّ: فَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ
سیدنا ابوذر (غفاری) رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اس شخص کو بخوبی جانتا ہوں جو سب سے پہلے جنت میں داخل ہو گا اور اس شخص کو بھی جانتا ہوں جو سب سے آخر میں جہنم سے نکالا جائے گا۔ قیامت کے دن ایک شخص دربار الٰہی میں پیش کیا جائے گا تو کہا جائے گا کہ اس کے صغیرہ گناہ اس پر پیش کرو، اور بڑے گناہ اس سے پوشیدہ رکھے جائیں، پھر کہا جائے گا، تو نے فلاں دن فلاں اور فلاں عمل کیے تھے؟ تو وہ ان اعمال کا اقرار کرے گا، انکار نہ کرے گا، اور وہ اپنے بڑے بڑے گناہوں سے خوف زدہ ہو گا تو کہا جائے گا اس کے ہر گناہ کے بدلے میں جو اس نے کیا ہے ایک نیکی دے دو۔ (جب یہ صورت حال دیکھے گا تو) وہ کہے گا: میرے کچھ اور گناہ بھی ہیں جنہیں میں یہاں نہیں دیکھ رہا، سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اتنا ہنسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اگلے دانت مبارک نظر آئے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحيح» ‏‏‏‏ :
«صحيح مسلم (190)، سنن ترمذي (2596) من حديث الأعمش به وقال: ”حسن صحيح“.»