شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ مِزَاحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -- رسول+اللہ صلی+اللہ+علیہ+وسلم کے مزاح ( خوش طبعی اور دل لگی ) کا طریقہ

باب
حدیث نمبر: 237
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَجُلًا اسْتَحْمَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «إِنِّي حَامِلُكَ عَلَى وَلَدِ نَاقَةٍ» فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا أَصْنَعُ بِوَلَدِ النَّاقَةِ؟ فَقَالَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَهَلْ تَلِدُ الْإِبِلَ إِلَا النُّوقُ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں ایک شخص نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سواری طلب کی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تجھے اونٹنی کے بچے پر سوار کروں گا۔ وہ کہنے لگا: اللہ کے رسول! میں اونٹنی کے بچے کو کیا کروں گا؟ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(سواری کے قابل) اونٹ کو بھی تو اونٹنی ہی جنم دیتی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده صحيح» ‏‏‏‏ :
«(سنن ترمذي: 1991، وقال صحيح غريب)، سنن ابي داود (4998)، وصححه البغوي فى شرح السنته (181/13. 182 ح3605)»