سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر -- ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

کسی کی عبادت کرنے کا مفہوم «اتخذوا أحبارهم ورهبانهم أربابا من دون الله» کی تفسیر
حدیث نمبر: 126
- (أما إنّهم لم يكونوا يعبدونهم، ولكنهم كانوا إذا أحلّوا لهم شيئاً استحلّوه، وإذا حرّموا عليهم شيئاً حرّموه، [فتلك عِبادتهم]).
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میری گردن میں سونے کی صلیب تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عدی اس بت کو پھینک دے۔ پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سورہ براہ کی یہ آیت پڑھتے سنا: ان لوگوں نے اپنے رب کو چھوڑ کر اپنے عالموں اور اپنے درویشوں کو رب بنایا ہے میں نے کہا: ہم ان کی عبادت تو نہیں کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آگاہ ہو جا! وہ ان کی عبادت نہیں کرتے تھے، لیکن جب وہ کوئی چیز حلال کرتے تو اس کے ماننے والے اس چیز کو حلال سمجھتے اور جب وہ کوئی چیز حرام کرتے تو وہ اسے حرام سمجھتے، تو یہ ان کی عبادت ہوئی۔