سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر -- ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

اخلاص، قبولیت عمل کی بنیادی شرط ہے
حدیث نمبر: 145
-" إن الله يقول: أنا خير شريك، فمن أشرك بي أحدا فهو لشريكي! يا أيها الناس! أخلصوا الأعمال لله، فإن الله عز وجل لا يقبل من العمل إلا ما خلص له، ولا تقولوا: هذا لله وللرحم وليس لله منه شيء! ولا تقولوا: هذا لله ولوجوهكم، فإنه لوجوهكم، وليس لله منه شيء".
سیدنا ضحاک بن قیس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ فرماتا ہے: میں بہتریں حصہ دار ہوں اور وہ اس طرح جو میرے ساتھ کسی کو حصہ دار بنائے گا، میں اپنا سارے کا سارا حصہ اپنے حصے دار کو دے دوں گا (اور خود کچھ نہیں لوں گا)۔ لوگو! اللہ تعالی کے لئے خالص عمل کرو، کیونکہ اللہ تعالی وہی عمل قبول کرتا ہے جو خالص اسی کے لئے کیا گیا ہو۔ یہ نہ کہا کرو: یہ اللہ تعالی کے لئے ہے اور یہ رشتہ و قرابت کے لئے ہے، ایسی (تقسیم) میں سے اللہ تعالی کے لئے کچھ نہیں ہوتا اور یہ بھی نہ کہا کرو: یہ اللہ کے لئے ہے اور یہ جناب کے لئے ہے، کیونکہ یہ سارے کا سارہ جنابوں کو ہی مل جاتا ہے اللہ تعالی کا اس میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔