سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر -- ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھے بغیر آپ پر ایمان لانے والوں کی فضیلت
حدیث نمبر: 210
- (طوبَى له، ثم طوبَى له، ثم طوبى له. يعنِي: من آمنَ به - صلى الله عليه وسلم - ولم يَره).
سیدنا ابوعبد الرحمٰن جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، ہمیں دو سوار دکھائی دئیے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھ کر فرمایا: یہ دو کندی باشندے ہیں اور مذحجی قبیلے سے ان کا تعلق ہے۔ وہ دونوں آپ کے پاس پہنچ گئے، واقعی وہ مذحج قبیلے کے آدمی تھے۔ ان میں سے ایک بیعت کرنے کے لیے آپ کے قریب ہوا۔ جب آپ نے اس کا ہاتھ پکڑا تو اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! جو آدمی آپ کا دیدار کرے، آپ پر ایمان لائے، آپ کی تصدیق کرے اور آپ کی پیروی کرے، اسے کیا ملے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے لیے خوشخبری ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر اپنا ہاتھ پھیرا اور وہ پیچھے ہٹ گیا۔ پھر دوسرا آگے بڑھا، جب آپ نے بیعت لینے کے لیے اس کا ہاتھ پکڑا تو اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! جو آدمی آپ پر ایمان لائے، آپ کی تصدیق کرے، آپ کی اطاعت کرے لیکن دیدار نہ کر سکے تو اسے کیا ملے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے لیے خوشخبری ہے، پھر خوشخبری ہے، پھر خوشخبری ہے۔ پھر آپ نے اس کے ہاتھ پر اپنا ہاتھ پھیرا اور وہ پیچھے ہٹ گیا۔