سلسله احاديث صحيحه
الطهارة والوضوء -- طہارت اور وضو کا بیان

آپ صلی اللہ علیہ وسلم عام برتنوں کے ساتھ وضو کر لیتے
حدیث نمبر: 397
-" كان يبعث إلى المطاهر، فيؤتى بالماء، فيشربه يرجو بركة أيدي المسلمين".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ ڈھانکے ہوئے نئے مٹکے سے وضو کرنا پسند کریں گے، یا لوٹے جیسے برتنوں سے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں، بلکہ لوٹے جیسے عام برتنوں میں (وضو کرنا پسند کروں گا)۔ بے شک اللہ تعالیٰ کا دین آسان ہے۔ ملت اسلام، نرمی و سہولت آمیز شریعت پر مشتمل ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مطاہر کے لیے بھیجتے تھے، پس پانی لایا جاتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پیتے تھے اور مسلمانوں کے ہاتھوں کی برکت کی امید کرتے تھے۔