سلسله احاديث صحيحه
الاذان و الصلاة -- اذان اور نماز

سفر کی وجہ سے نمازیں جمع کرنا
حدیث نمبر: 632
-" كان صلى الله عليه وسلم في غزو تبوك إذا ارتحل قبل زيغ الشمس أخر الظهر إلى أن يجمعها إلى العصر فيصليهما جميعا، وإذا ارتحل بعد زيغ الشمس عجل العصر إلى الظهر، وصلى الظهر والعصر جميعا، ثم سار وكان إذا ارتحل قبل المغرب أخر المغرب حتى يصليها مع العشاء، وإذا ارتحل بعد المغرب عجل العشاء فصلاها مع المغرب".
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غزوۂ تبوک (کے سفر) میں تھے۔ اگر سورج ڈھلنے سے پہلے کوچ کر جاتے تو ظہر کی نماز کو مؤخر کرتے یہاں تک کہ اسے عصر کے ساتھ جمع کرتے اور دونوں کو اکٹھا پڑھتے اور اگر سورج کے ڈھلنے کے بعد سفر شروع کرتے تو ظہر کے ساتھ عصر بھی پڑھ لیتے اور پھر سفر شروع کرتے۔ اسی طرح اگر غروب آفتاب سے پہلے کوچ کر جاتے تو مغرب کو مؤخر کرتے، یہاں تک کہ اسے عشاء کے ساتھ پڑھتے اور اگر غروب آفتاب کے بعد سفر شروع کرتے تو عشاء کی نماز کو جلدی کر کے مغرب کے ساتھ ہی پڑھ لیتے۔