سلسله احاديث صحيحه
الاذان و الصلاة -- اذان اور نماز

ساٹھ برسوں کی نمازوں کی عدم مقبولیت کی وجہ
حدیث نمبر: 726
-" إن الرجل ليصلي ستين سنة وما تقبل له صلاة ولعله يتم الركوع ولا يتم السجود ويتم السجود ولا يتم الركوع".
سیدنا برا رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم عیداالاضحیٰ والے دن عیدگاہ میں بیٹھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کر رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، لوگوں کو سلام کہا اور فرمایا: آج کے دن کی پہلی (مخصوص) عبادت یہ نماز ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھے، لوگوں کو دو رکعت نماز پڑھائی، سلام پھیرا اور لوگوں کی طرف متوجہ ہو کر کھڑے ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ٹیک لگانے کے لیے ایک کمان یا لاٹھی دی گئی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور لوگوں کو کچھ امور کا حکم دیا اور کچھ چیزوں سے منع کیا۔