سلسله احاديث صحيحه
الاذان و الصلاة -- اذان اور نماز

نماز میں سلام کا جواب دینے کا طریقہ، نماز میں کلام کرنا حرام ہے
حدیث نمبر: 737
-" خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى قباء يصلي فيه. فجاءته الأنصار فسلموا عليه وهو يصلي، قال: فقلت لبلال: كيف رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يرد عليهم حين كانوا يسلمون عليه وهو يصلي؟ قال: يقول هكذا، وبسط كفه وبسط جعفر بن عون كفه، وجعل بطنه أسفل، وجعل ظهره إلى فوق".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (مسجد) قبا میں تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے کہ انصاری لوگ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کہا:۔ میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے پوچھا: جب وہ سلام کرتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کی حالت میں ان کے سلام کا جواب کیسے دیتے تھے؟ انہوں نے کہا: اس طرح کرتے تھے۔ پھر اپنی ہتھیلی کو پھیلایا۔ (یہ کیفیت بیان کرتے ہوئے) جعفر بن عون نے اپنی ہتھیلی پھیلائی اور اس کا اندرونی حصہ نیچے کو رکھا اور بیرونی اوپر کو۔