سلسله احاديث صحيحه
الصيام والقيام -- روزے اور قیام کا بیان

«ولقد علمنا المستقدمين منكم» کا شان نزول
حدیث نمبر: 895
-" كانت امرأة تصلي خلف النبي صلى الله عليه وسلم [حسناء من] أجمل الناس، فكان ناس يصلون في آخر صفوف الرجال فينظرون إليها، فكان أحدهم ينظر إليها من تحت إبطه [إذا ركع] وكان أحدهم يتقدم إلى الصف الأول حتى لا يراها فأنزل الله عز وجل هذه الآية: * (ولقد علمنا المستقدمين منكم ولقد علمنا المستأخرين) *".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حسین عورتوں میں سے ایک انتہائی خوبصورت عورت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا میں نماز پڑھتی تھی، کچھ لوگ مردوں میں سے آخری صفوں میں نماز پڑھتے تھے، تاکہ اس کو دیکھ سکیں، اور وہ رکوع میں بغلوں کے نیچے سے اس کو دیکھتے تھے، جبکہ بعض لوگ آگے بڑھ کر پہلی صف میں کھڑے ہوتے، تاکہ اسے نہ دیکھ سکیں۔ اﷲ تعالیٰ نے (دونوں کے رویوں کو بیان کرنے کے لئے) یہ آیت اتاری: ہم تم میں سے آگے بڑھنے والوں کو اور پیچھے رہنے والوں کو جانتے ہیں۔ (سورہ حجر: ۲۴)