سلسله احاديث صحيحه
الزكاة والسخاء والصدقة والهبة -- زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ

اگر مسکین کو کھانا کھلانے کے بعد موت آ جائے تو. . .
حدیث نمبر: 984
-" من ختم له بإطعام مسكين محتسبا على الله عز وجل دخل الجنة، من ختم له بصوم يوم محتسبا على الله عز وجل دخل الجنة، من ختم له بقول لا إله إلا الله محتسبا على الله عز وجل دخل الجنة".
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار تھے، میں آپ کے پاس گیا، میں نے دیکھا کہ آپ بیٹھنا چاہتے ہیں اور سیدنا علی رضی اللہ اونگھ کی وجہ سے ڈانواں ڈول ہو رہے ہیں، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرا خیال ہے کہ علی رضی اللہ عنہ آپ کے ساتھ رات کو بیدار رہے ہیں تو اب میں آپ کو (سہارا دینے کے لیے) آپ کے قریب نہ ہو جاؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تیری بہ نسبت علی اس خدمت کا زیادہ حقدار ہے۔ پس سیدنا علی رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریب ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سہارا دیا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جس کی زندگی کا خاتمہ اس حال میں ہو کہ اس نے اللہ سے ثواب حاصل کرنے کی امید میں کسی مسکین کو کھانا کھلا رکھا ہو تو وہ جنت میں داخل ہو گا، جس کا خاتمہ اس حال میں ہوا کہ اس نے اللہ سے ثواب حاصل کرنے کی امید میں روزہ رکھا ہوا ہو تو وہ جنت میں داخل ہو گا اور جس کا اختتام اس صورت میں ہوا کہ اس نے اللہ تعالیٰ سے ثواب کی امید میں «لا اله الا الله» پڑھا ہوا ہو تو وہ بھی جنت میں داخل ہو گا۔