سلسله احاديث صحيحه
الحدود والمعاملات والاحكام -- حدود، معاملات، احکام

ابلیس انسانی قتل پر اپنے چیلوں کو انعام دیتا ہے
حدیث نمبر: 1189
-" إذا أصبح إبليس بث جنوده، فيقول: من أضل اليوم مسلما ألبسته التاج، قال: فيخرج هذا فيقول: لم أزل به حتى طلق امرأته، فيقول: أوشك أن يتزوج. ويجيء هذا فيقول: لم أزل به حتى عق والديه، فيقول: يوشك أن يبرهما. ويجيء هذا فيقول: لم أزل به حتى أشرك، فيقول: أنت أنت! ويجيء هذا فيقول: لم أزل به حتى قتل، فيقول: أنت أنت ويلبسه التاج".
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابلیس بوقت صبح اپنے لشکروں کو بھیجتا ہے اور کہتا ہے کہ جو کسی مسلمان کو گمراہ کرے گا میں اسے تاج پہناؤں گا۔ (‏‏‏‏جب لشکر واپس آتے ہیں تو) ان میں سے ایک کہتا ہے: میں اسے ورغلاتا رہا یہاں تک کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ ابلیس کہتا ہے: ممکن ہے کہ وہ دوبارہ شادی کر لے۔ ایک آ کر کہتا ہے: میں اسے پھسلاتا رہا یہاں تک کہ اس نے اپنے والدین کی نافرمانی کر دی۔ وہ کہتا ہے: (‏‏‏‏یہ تو کوئی بڑا کام نہیں کیونکہ) ممکن ہے کہ وہ بعد میں ان کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئے۔ ایک آ کر کہتا ہے: میں اس کے ساتھ چمٹا رہا یہاں تک کہ اس نے شرک کا ارتکاب کر لیا۔ ابلیس کہتا ہے: تو نے تو کمال کر دیا ہے۔ (‏‏‏‏اتنے میں) ایک اور آ کر کہتا ہے کہ میں نے فلاں کو نہ چھوڑا یہاں تک کہ اس نے قتل کر دیا۔ ابلیس کہتا ہے: (‏‏‏‏شاباش) تو نے تو اخیر کر دی ہے، پھر اسے تاج پہنا دیتا ہے۔