سلسله احاديث صحيحه
الحدود والمعاملات والاحكام -- حدود، معاملات، احکام

شرعی حد روکنے کے لیے سفارش کرنا حرام ہے
حدیث نمبر: 1224
-" من حالت شفاعته دون حد من حدود الله فقد ضاد الله في أمره، ومن مات وعليه دين فليس ثم دينار ولا درهم ولكنها الحسنات والسيئات، ومن خاصم في باطل وهو يعلم لم يزل في سخط الله حتى ينزع، ومن قال في مؤمن ما ليس فيه حبس في ردغة الخبال حتى يأتي بالمخرج مما قال".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کی سفارش، اللہ تعالیٰ کی کسی حد کے لیے رکاوٹ بن گئی، اس نے اللہ کے حکم کی مخالفت کی۔ جو آدمی مقروض ہو کر مرا، تو (‏‏‏‏وہ یاد رکھے کہ) روز قیامت درہم و دینار کی ریل پیل نہیں ہو گی، وہاں تو نیکیوں اور برائیوں کا تبادلہ ہو گا۔ جس نے دیدہ دانستہ باطل کے حق میں جھگڑا کیا وہ اس وقت تک اللہ تعالیٰ کے غیظ و غضب میں رہے گا جب تک باز نہیں آتا۔ جس نے مومن پر ایسے جرم کا الزام لگایا جو اس میں نہیں پایا جاتا اسے «ردغة الخبال» (‏‏‏جہنمیوں کے پیپ) میں روک لیا جائے گا، حتیٰ کہ ایسی نیکی کرے جو اسے وہاں سے نکال سکے۔