سلسله احاديث صحيحه
الخلافة والبيعة والطاعة والامارة -- خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان

قریش امارت کے زیادہ مستحق ہیں، بشرطیکہ . . .
حدیث نمبر: 1366
-" دفن في الطينة التي خلق منها".
سیدنا ابوموسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک گھر، جس میں چند قریشی بیٹھے تھے، کے دروازے پر تشریف لائے، دروازے کی چوکھٹ پکڑ کر کھڑے ہو گئے اور پوچھا: آیا گھر میں صرف قریشی ہیں؟ کہا: گیا: اے اللہ کے رسول! (ہم سب قریشی ہیں البتہ) ہمارا بھانجا بھی موجود ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قوم کا بھانجا تو ان میں سے ہی ہوتا ہے۔ پھر فرمایا: یہ (‏‏‏‏امارت کا) معاملہ اس وقت تک قریشیوں میں رہے گا جب تک وہ رحم کی درخواست پر رحم کرتے رہیں گے، عدل کے ساتھ فیصلے کرتے رہیں گے اور تقسیم کے وقت انصاف کرتے رہیں گے، جو ایسا نہیں کرے گا اس پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہو گی، اس کی فرضی عبادت قبول ہو گی نہ نفلی۔