سلسله احاديث صحيحه
الخلافة والبيعة والطاعة والامارة -- خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان

قریش امارت کے زیادہ مستحق ہیں، بشرطیکہ . . .
حدیث نمبر: 1368
-" إن هذا الأمر في قريش لا يعاديهم أحد إلا كبه الله على وجهه ما أقاموا الدين".
امام زہری کہتے ہیں کہ محمد بن جبیر بن مطعم ایک قریشی وفد میں شریک سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھا۔ انہوں نے ان کو یہ بات پہنچائی کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے یہ حدیث بیان کی کہ عنقریب قحطان کا ایک بادشاہ ہو گا۔ وہ غصے میں آ گئے، کھڑے ہوئے، اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی اور کہا: مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ بعض لوگ ایسی باتیں بیان کرتے ہیں، جو نہ تو اللہ کی کتاب میں پائی جاتی ہیں اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہوتی ہیں۔ یہ لوگ پرلے درجے کے جاہل ہیں۔ اس قسم کی خواہشات سے بچو جو خواہش پرستوں کو گمراہ کر دیتی ہیں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: یہ (امارت والا) معاملہ قریشیوں میں رہے گا، جب تک وہ دین کو قائم رکھیں گے، ان سے دشمنی کرنے والے کو اللہ تعالیٰ منہ کے بل گرا دے گا۔