سلسله احاديث صحيحه
الخلافة والبيعة والطاعة والامارة -- خلافت، بیعت، اطاعت اور امارت کا بیان

خلافت قریشیوں کا حق ہے
حدیث نمبر: 1375
-" كان يأخذ الوبر من جنب البعير من المغنم ثم يقول: مالي فيه إلا مثل ما لأحدكم. ثم يقول: إياكم والغلول، فإن الغلول خزي على صاحبه يوم القيامة، فأدوا الخيط والمخيط وما فوق ذلك، وجاهدا في الله القريب والبعيد، في الحضر والسفر، فإن الجهاد باب من الجنة، إنه ينجي صاحبه من الهم والغم. وأقيموا حدود الله في القريب والبعيد، ولا تأخذكم في الله لومة لائم".
سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مال غنیمت کے ایک اونٹ کے پہلو سے کچھ بال پکڑے اور فرمایا: اس مال میں میرا حصہ بھی وہی ہے جو تم میں سے کسی ایک کا ہے، خیانت کرنے سے بچو، کیونکہ خیانت، خائن کے لیے روز قیامت باعث رسوائی ہو گی لہٰذا سوئی، دھاگہ اور ان سے کم قیمت والی چیزیں ادا کر دو، سفر ہو یا حضر اور رشتہ دار ہو یا غیر رشتہ دار، بس اللہ کے لیے جہاد کرو۔ (یاد رکھو کہ) جہاد جنت کا ایک دروازہ ہے، یہ مجاہد کو غم و الم اور پریشانی و پشیمانی سے نجات دلاتا ہے اور رشتہ داروں اور غیر رشتہ داروں میں اللہ کی حدیں قائم کرو اور اللہ کے بارے میں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت تمہیں متأثر نہ کرنے پائے۔