سلسله احاديث صحيحه
الزواج ، والعدل بين الزوجات وتربية الاولاد والعدل بينهم وتحسين اسمائهم -- شادی، بیویوں کے مابین انصاف، اولاد کی تربیت، ان کے درمیان انصاف اور ان کے اچھے نام

بیوی اپنے خاوند کا کفر کیسے کرتی ہے؟
حدیث نمبر: 1467
-" إياكن وكفر المنعمين، فقلت: يا رسول الله وما كفر المنعمين؟ قال: لعل إحداكن تطول أيمتها من أبويها، ثم يرزقها الله زوجا ويرزقها منه ولدا، فتغضب الغضبة فتكفر فتقول: ما رأيت منك خيرا قط".
سیدہ اسماء بنت یزید انصاریہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے اور میں اپنی ہم عمر لڑکیوں کے پاس بیٹھی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خوشحال لوگوں کی طرح ناشکری کرنے سے بچنا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! خوشحال لوگوں کی ناشکری کیا ہوتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ممکن ہے کہ تم عرصہ دراز تک اپنے والدین کے پاس بےشوہر کی زندگی گزارتی رہو، پھر اللہ تعالیٰ تمہیں خاوند عطا کرے اور (اس کے ذریعے) اولاد کی نعمت بھی دے، لیکن تم کسی دن غصے میں آ کر (خاوند کو) یہ کہہ دو کہ میں نے تیرے پاس کوئی خیر و بھلائی دیکھی ہی نہیں۔