سلسله احاديث صحيحه
المرض والجنائز والقبور -- بیماری، نماز جنازہ، قبرستان

صحابہ کرام پر کوئی اعتراض نہ کرنے کی وجہ
حدیث نمبر: 1757
-" دعوا لي أصحابي، فوالذي نفسي بيده لو أنفقتم مثل أحد أو مثل الجبال ذهبا ما بلغتم أعمالهم".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ اور سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے درمیان کچھ گڑبڑ تھی، خالد نے عبدالرحمن سے کہا: اگر تم ہم سے پہلے ایمان لے آئے ہو تو اس کی وجہ سے ہم پر دست درازی کیوں کرتے ہو؟ جب یہ بات نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری خاطر میرے صحابہ کو چھوڑ دو، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر تم احد پہاڑ یا پہاڑوں کے بقدر سونا بھی (فی سبیل اللہ) خرچ کر دو تو پھر بھی ان کا اعمال (کے مرتبے) تک رسائی حاصل نہیں کر سکو گے۔