سلسله احاديث صحيحه
الاضاحي والزبائح والاطعمة والاشربة والعقيقة والرفق بالحيوان -- قربانی، ذبیحوں، کھانے پینے، عقیقے اور جانوروں سے نرمی کرنے کا بیان

مشروب اور ماکول کی کتنی مقدار استعمال کرنی چاہیئے؟
حدیث نمبر: 1921
-" ما ملأ آدمي وعاء شرا من بطن، بحسب ابن آدم أكلات يقمن صلبه، فإن كان لا محالة، فثلث لطعامه وثلث لشرابه وثلث لنفسه".
سیدنا مقدام بن معدیکرب کندی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: پیٹ سب سے برا برتن ہے، جو آدمی بھرتا ہے۔ بس چند لقمے آدمی کو کافی ہیں جو اس کی کمر کو سہارا دے سکیں، اگر کسی نے لامحالہ طور پر (زیادہ کھانا) ہے تو وہ (پیٹ یعنی معدہ کا) تیسرا حصہ کھانے کے لیے، تیسرا حصہ پینے کے لیے اور تیسرا حصہ سانس لینے کے لیے رکھ لے۔