سلسله احاديث صحيحه
السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان -- سفر، جہاد، غزوہ اور جانور کے ساتھ نرمی برتنا

فضیلت جہاد
حدیث نمبر: 2030
ـ (ثلاثةٌ يحبُّهم اللهُ عزّ وجلّ، ويضحكُ إليهم، ويستبشرُ بهم: الذي إذا انكَشَفتْ فئةٌ؛ قاتلَ وراءَها بنفسِه لله عزّ وجلّ، فإمّا أنْ يُقتلَ، وإمّا أن يَنصُرَه اللهُ ويكفِيَه، فيقولُ اللهُ: انظرُوا إلى عبدِي كيف صَبَرَ لي نفسَه؟! والذي له امرأة حسناء، وفراش لين حسن، فيقوم من الليل، فـ[يقول:] يذر شهوتَه، فيذكُرني ويناجيني، ولو شاءَ رقَدَ! والذِي يكونُ في سَفَرٍ، وكانَ معَه ركْبٌ؛ فسهِرُوا ونصِبُوا ثمّ هَجَعُوا، فقامَ من السّحرِ في سرّاءَ أو ضرّاءَ).
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ تین قسم کے آدمیوں سے محبت کرتا ہے، ان پر ہنستا ہے اور ان سے خوش ہوتا ہے: (۱) وہ آدمی کہ (اس کی جماعت) فرار ہو گئی، لیکن وہ ان کے بعد اللہ کے لیے لڑتا رہا، قتل ہو گیا یا اللہ تعالیٰ نے اس کی مدد کی اور اسے کافی ہو گیا، اللہ تعالیٰ (ایسے آدمی کے بارے میں) کہتا ہے؟ میرے بندے کی طرف دیکھو، وہ اپنے آپ سے کیسے صبر کروا رہا ہے؟ (۲) وہ آدمی کہ جس کی بیوی خوبصورت اور اس کے پاس بہترین نرم بستر ہے، لیکن وہ قیام کرنے کے لیے رات کو کھڑا ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کہتا ہے: (میرے بندہ) اپنی شہوت ترک کر کے میرا ذکر کر رہا ہے اور مجھ سے سرگوشی کر رہا ہے، اگر یہ چاہتا تو سو بھی سکتا تھا۔ (۳) اور وہ آدمی جو قافلے سمیت سفر پر ہو، وہ رات کو کچھ حصہ جاگنے (اور چلنے کی وجہ سے) چکنا چور ہو گئے ہوں اور (بالآخر) سو گئے ہوں، لیکن وہ خوشی و ناخوشی میں سحری کے وقت اٹھ کھڑا ہو (اور نماز پڑھنا شروع کر دے)۔